جو ماں کی آنکھوں کا نور اغماز
تو باپ کا ہے غرور اغماز
جو تایا تائی کے ہے چہیتی
تو نانی دادی کی حور اغماز
ہے پھو پا پھوپی کو شادمانی
بنے پیام سرور اغماز
ہیں خالہ خالو ممانی ماموں
سبھی کے دل کا سرور اغماز
خدا کرئے اپنے بھائیوں کی
بنے محبت ضرور اغماز
ہے ساتھ انیس سو کے قائم
سن اناسی ظہور اغماز
جو پوچھا میں نے سن ولادت
تو بولا ہاتف “ رقیم اغماز “
خدا سے میری دعا ہے اشہر
رہے ہر اک غم سے دور اغماز