Add Poetry

رمز تھی دل کی کوئی کیسے زباں تک پہنچی

Poet: حیاء غزل By: Haya Ghazal, Karachi

رمز تھی دل کی کوئی کیسے زباں تک پہنچی
بات سے بات جو نکلی تو کہاں تک تک پہنچی

ایک ماتھے کی شکن گرم رویئے میں ڈھلی
پھر وہ تکرار بنی ۔۔ تیر و کماں تک پہنچی

آج موضوعِ سخن ہم نے وفا رکھا تھا
بات انساں سے چلی اور سگاں تک پہنچی

حق کے متوالوں کی آنکھوں میں اتر آیا لہو
بات ملحد کی جو مومن کی اذاں تک پہنچی

اسکی پرواز بلندی کو نہ چھو جائے کہیں
کیسے چڑیا یہ بنا پر کے وہاں تک پہنچی

رنگ محفل پہ چڑھا, ذکرِ سخن خوب ہوا
بات اردو کی, زباں اور بیاں تک پہنچی

دل ترستا تھا تلاوت کے لیئے جس کی حیا
آج اردو وہ میری پاک زباں تک پہنچی

Rate it:
Views: 1250
17 Jan, 2019
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets