دیکھو پھر رب کا احسان آگیا
رونقیں سنگ لیے رمضان آگیا
اس کی عظمت کی کیا ہی ہے انتہا
کہ لیے جب یہ مہینہ قرآن آگیا
افطاری کی رونقیں اور سحری کی برکتیں
اک حسیں سماں لیے رحمت رحمن آگیا
ہر لمحہ قیمتی ہر گھڑی عبادت کی ہے
یہ ماھ مبیں بخشش کا لیے سامان آگیا
ہر مؤمن کو ہوتا ہے انتظار جس کا
رب کی عنایتیں لیے وہ مہمان آگیا
بدی چھوڑ کر نیکیاں چار سو ہیں
بڑہانے کے لیےدولت ایمان رمضان آگیا
دیکھو پھر رب کا احسان آگیا
رونقیں سنگ لیے رمضان آگیا