Add Poetry

رنگ جدا آہنگ جدا مہکار جدا

Poet: Qateel Shifai By: Ghous, khi
Zang Juda Aahang Juda Mehkar Juda

رنگ جدا آہنگ جدا مہکار جدا
پہلے سے اب لگتا ہے گلزار جدا

نغموں کی تخلیق کا موسم بیت گیا
ٹوٹا ساز تو ہو گیا تار سے تار جدا

بے زاری سے اپنا اپنا جام لیے
بیٹھا ہے محفل میں ہر مے خوار جدا

ملا تھا پہلے دروازے سے دروازہ
لیکن اب دیوار سے ہے دیوار جدا

یارو میں تو نکلا ہوں جاں بیچنے کو
تم کوئی اب سوچو کاروبار جدا

سوچتا ہے اک شاعر بھی اک تاجر بھی
لیکن سب کی سوچ کا ہے معیار جدا

کیا لینا اس گرگٹ جیسی دنیا سے
آئے رنگ نظر جس کا ہر بار جدا

اپنا تو ہے ظاہر و باطن ایک مگر
یاروں کی گفتار جدا کردار جدا

مل جاتا ہے موقعہ خونی لہروں کو
ہاتھوں سے جب ہوتے ہیں پتوار جدا

کس نے دیا ہے سدا کسی کا ساتھ قتیلؔ
ہو جانا ہے سب کو آخر کار جدا

 

Rate it:
Views: 1905
18 Feb, 2017
More Qateel Shifai Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets