ہورے وہ کتھے جانے لگے ہیں
تن من اپنا سجانے لگے ہیں
عطر شطر لگانے لگے ہیں
دوکان اپنی بڑھانے لگے ہیں
من ہی من میں مسکراتے تھے پہلے
اب وہ کھل کے ہہنانے لگے ہیں
سیٹیاں سی بجانے لگے ہیں
حد تو یہ ہے کے رےپ شےپ گانے لگے ہیں
حذاب سویرے سویرے لگانے لگے ہیں
ٹنڈ شنڈ پے کنگھی وانے لگے ہیں
پہلے تو نہاتے تھے کبھی کبھی
اب روزہی نہانے لگے ہیں
تیرنا آتا ہیں ان کو
پھر بھی چبیاں لگانے لگے ہیں
ہوے نہیں ابھی سٹھ کے
پر کول کول جانے لگے ہیں
ہؤرے وہ کتھے جانے لگے ہیں