ارضِ جنت کی طلب میں کیوں گزاروںزندگی روبرو ہو سبز گنبد اور واروں زندگی میرے قلب و رُوح کی آلائشیں ہوجائیں صاف عشقِ احمد کے سہارے جو سنواروں زندگی