روز وحشت کوئی نئی مرے دوست
Poet: رضوان By: رضوان, Islamabadروز وحشت کوئی نئی مرے دوست
 اس کو کہتے ہیں زندگی مرے دوست
 
 علم احساس آگہی مرے دوست
 ساری باتیں ہیں کاغذی مرے دوست
 
 دیکھ اظہارئیے بدل گئے ہیں
 یہ ہے اکیسویں صدی مرے دوست
 
 کیا چراغوں کا تذکرہ کرنا
 روشنی گھٹ کے مر گئی مرے دوست
 
 ہاں کسی المیے سے کم کہاں ہے
 مری حالت تری ہنسی مرے دوست
 
 ساتھ دینے کی بات سارے کریں
 اور نبھائے کوئی کوئی مرے دوست
 
 اتنی گلیاں اگ آئیں بستی میں
 بھول بیٹھا تری گلی مرے دوست
 
 لازمی ہے خرد کی بیداری
 نیند لیکن کبھی کبھی مرے دوست
More Friendship Poetry






