روشنی نے میرے آنگن میں اجالا کر دیا
ہوئی میلادِ نبی تھی جس نے اعلی کر دیا
میں گناہوں میں گیا تھا ڈوب پر سر کار نے
اپنی رحمت سے مجھے تو آ کے بالا کر دیا
اس لیے اٹھتی نہیں نظریں نبی کے روضہ سے
آپ کی نظرِ کرم نے قد کو اونچا کر دیا
میں گیا ہوں بھول اپنی کب سے طرزِ زندگی
پہن کے خرقہ ہی خود کو اور سادہ کر دیا
اک اشارے سے نبی نے چاند کے ٹکڑے کیے
میرے آقا نے کہا جو اور سوچا کر دیا
نعت گوئی مشغلہ شہزاد میرا بن گیا
ہوئی رحمت ہے نبی کی مجھکو ایسا کردیا