لگتا نہیں کہیں دل روٹھی ہوئ ہے زوجہ
زاہد اداسیوں کے بستر پہ جا کے سو جا
چاہا ہے تجھ کو جانی ہر چیز سے بھی زیادہ
اب تھوک دے یہ غصہ جلدی سے راضی ہو جا
تیرا ہی ہے تصور آفس میں اور گھر میں
تو بھی تو جان مجھ میں سب کچھ بھلا کے کھو جا
شاپنگ پہ تیری پیسے سب خرچ ہو گئے ہیں
بکرا کہاں سے لا ؤں خالی ہے میرا بو جا
اب مان جا کہ کھانا تک بھی نہیں پکایا
غصے میں آ رہا ہوں اب تو الرٹ ہو جا
دلہن نئ نویلی لے آؤں گا میں گھر میں
ناراض ہو کے مجھ سے جاتی ہے میکے تو جا
بس اتنی ہے گزارش جانے سے پہلے سارے
برتن و میلے کپڑے اچھی طرح سے دھو جا
آ ہی گئ ہنسی اب ہونٹوں پہ اس کے آخر
دھمکی سے مانتی ہے زاہد ہماری زوجہ