آؤ پھر سے دوستی کے
ٹوٹے محل کو تعمیر کریں
پھر سے بکھرے رشتوں کو
مل کر ھم تسخیر کریں
جھلمل کرتے تاروں اور جگنوؤں
کو ہاتھ میں لیں
سمیٹیں رنگ آسمانوں سے
خوابوں کو تعبیر کریں
چٹختی کلیاں باغوں سے
اور گلابوں کا رنگ چنیں
روپ لٹاتے موسموں کی
کینوس پر تصویر کریں
آتی جاتی ساری بہاریں
ہمارا ایسا ساتھ بنیں
بھولی بسری یادیں چھوڑیں
مستقبل کو جاگیر کریں