Add Poetry

رہا جو نادم خطا پہ اپنی قریب رحمت کو پالیا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

رہا جو نادم خطا پہ اپنی قریب رحمت کو پالیا
جو ہو ہی کتنا بڑا بھی پاپی غضب سے دامن چھڑا لیا

کبھی تو شیطان سے بچاؤ کبھی تو اپنے ہی نفس سے
اِنہیں سے تو کشمکش ہے اپنی اِنہیں کو دشمن بنا لیا

رہے نہ مایوسی زندگی میں اُسی سے بچنا ضروری ہے
جری تو وہ ہے کہ خود کو احساسِ کمتری سے بچالیا

جو اپنے اسلاف کو نہ بھولیں جہاں میں وہ سرخرو رہیں
چلا جو اُن کے نمونے پر تو قدم ہی اپنا جما لیا

چمن کی زینت بڑھے گی اٌس سے کہ کوئی نہ امتیاز ہو
ملا جو کانٹا بھی اثر کو تو گلے اٌسے بھی لگا لیا

Rate it:
Views: 213
07 Sep, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets