Add Poetry

ریاست بچاؤ سیاست مکاؤ کا شور ہے

Poet: purki By: m.hassan, karachi

 ریاست بچاؤ سیاست مکاؤ کا شور ہے
قبلہ مولانا طاہرالقادری کا یہ منشور ہے

جمہوریت کا چرچا محض ایک فریب ہے
موجودہ حکومت میں شامل سب چور ہے

٦٥ سالوں سے یہاں چند خاندانوں کا راج ہے
دادا پھر بابا،ماما اور اب پوتے پو تیوں کا دور ہے

جمہوریت کی مالا جپنے والے یہاں جمہوریت ہے کہاں
یہ سب خاندانی پارٹیاں ہیں جمہوریت ان میں ہے کہاں

الیکشن محض ایک ڈرامہ ہے ہر سیٹ پر ان کا قبضہ ہے
چند ٹولوں کا کھیل ہے الیکشن باقی سب افسانہ ہے

میرے وطن میں وؤٹ سمیٹنے کا جو طریقہ رائج ہے
نوٹ پھینکو اور تماشہ دیکھو بس یہی کھیل پُرانا ہے

قتل اغوا،خوف،دھونس اوردھمکی کے ماحول میں
کیا میرے وؤٹر آزاد ہے یہاں اس ارض پاک میں

طرح طرح کے کیمپوں میں طرح طرح کے لوگ ہیں
انہیں گھیرنے کے لئے گاڑی اور لنگرخانے عام ہیں

یوں تو ہم مسلماں ہیں سب اور اوپرسے پاکستانی
کیسے پاؤ گے آزادی جب ہر طرح سے ہو یرغمالی

جس قوم کو وؤٹنگ کی ہرگز نہ ہو آزادی
اُسے حق نہیں کہ وہ منائے جشن آزادی

جمہوریت کے لئے تین چیزیں شرط ہے
غربت،جہالت اور خوف سے ملے آزادی

Rate it:
Views: 364
10 Dec, 2012
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets