زخم کبھی سلا نہیں کرتے

Poet: M.Asghar By: M.Asghar, BIRMINGHAM

دوستی میں ہم لوگ امید صلہ نہیں کرتے
کسی سے دوستی نہ رہے تو گلہ نہیں کرتے

جن لوگوں کے ایک سے زیادہ روپ ہوں
ایسے لوگوں سے ہم کبھی ملا نہیں کرتے

دوستی کے پردے میں جو ہم سے حسد کریں
ان کے لیے چاہت کے پھول کھلا نہیں کرتے

دوستی کی خاطر تو یہ جان بھی نچھاورکر دیں
یار کانٹوں پہ سلا دے تو ہم کبھی ہلا نہیں کرتے

تلوار کے زخم تو بھر جاتے ہیں وقت کے ساتھ اصغر
زباں کے دیے ہوئے زخم کبھی سلا نہیں کرتے

Rate it:
Views: 1366
22 Aug, 2008