سنا ہے آتش الفت جلا دیتی ہے عاشق کو
ذرا یہ موسم گرما گزر جائے تو دیکھیں گے
پڑھائی کس بلا کو کہتے ہیں کیا چیز ہے نالج
عشق کا بھوت جو سر سے اتر جائے تو دیکھیں گے
ابھی تو حسن دلہن کا ڈھنڈورا ہے محلے میں
ذرا میک اپ کی تہہ در تہہ اتر جائے تو دیکھیں گے
اگرچہ کچھ نہیں گر مونچھ نہ ہو منہ پہ مردوں کے
مگر وہ حور مونچھوں سے جو ڈر جائے تو دیکھیں گے
کہا جب اسکے ابا نے میرے ابا کو شادی کا
تو وہ بولے کہ شاعر ہے سدھر جائے تو دیکھیں گے