Add Poetry

زرِعشق

Poet: علیؔ زریون By: عبدالغنی, Lahore

تم کسی دن جو چمکتا ہوا دیکھو مجھ کو
جان لینا یہ زرِ عشق کی تابانی ہے
میرے شبدوں میں اگر اپنا سراپا دیکھو
سوچ لینا یہ نمِ ہجر کی حیرانی ہے

کسی دربار کی آمین بھری خلوت میں
عین ممکن ہے تمھیں میرا پتا مل جائے
یہ بھی ہو سکتا ہے میں تم کو ملوں یا نہ ملوں
لیکن اس کھوج میں خود تم کو خدا مل جائے

اپنے ٹیرس سے نظر کرنا کبھی مشرقی سمت
نفس گم کردہ نظاروں میں ملوں گا تم کو
اور شبِ قدر تلاشو تو مجھے بھی تکنا
طاق راتوں کے ستاروں میں ملوں گا تم کو

سخت بزدل ہیں کہ جو عشق میں تھک جاتے ہیں
میں تو ہاں ! تم سے بچھڑ کر بھی تمھارا رہوں گا
سانس بن جاوں گا ہر گھٹتے ہوئے سینے کی
ہر دُکھے دل کے لئے ایک سہارا رہوں گا

کیا کلیمی سے بھلا عشق کلامی کم ہے ؟
بادشاہی نہ سہی ! دل کی غلامی کم ہے ؟
کیا یہ کم ہے؟ کہ تمھیں دیکھوں، دِکھے کُل دنیا
کیا یہ کم ہے ؟ کہ لکھوں عشق ! پڑھے کل دنیا

یارِ من عشق طلب عشق میں سب عشق سند
جذبِ من عشق ازل عشق ابد عشق احد !
عشق دربار بھی سُن کار بھی سرکار بھی عشق
عشق تلوار بھی آزار بھی دلدار بھی عشق
عشق ہو جائے تو کچھ اور کہاں ہوتا ہے !
کچھ نہیں ہوتا وہاں ! عشق جہاں ہوتا ہے !

Rate it:
Views: 2387
31 May, 2022
Related Tags on Ali Zaryoun Poetry
Load More Tags
More Ali Zaryoun Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets