میری شاعری تو فرضی ہے جاناں
خفا نا ہونا اتنی عرضی ہے جاناں
کوئی اسے خود پہ چسپاں کر لے
یہ تو اس کی مرضی ہے جاناں
دنیا میں جتنے بھی لوگ ہیں
سب میں خود غرضی ہے جاناں
چھٹیوں میں میرے پاس چلے آؤ
ان دنوں یہ بندہ فری ہے جاناں
سارا زمانہ مجھ سے خفا ہے تو کیا
تو تو اصغر سے راضی ہے جاناں