زمانہ چال چل گیا کچھ بھی نہ کر سکے بیگانہ کام کر گیا کچھ بھی نہ کھہ سکے درد جس نے دئے وہ کوئی اپنا نکلا حوصلہ جس نے دیا وہ کوئی بیگانہ تھا یہ کیسی دنیا میں رہ رھے ھیں سراج آہ بھرتے ھوئے کہتے ھیں کہ بہتر ھے مزاج