زمانے بھر کا جو سارا دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
Poet: صمد By: صمد, Hyderabadزمانے بھر کا جو سارا دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
یقیں کرو جو تمہارا دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
یہ ساری دنیا ہمارے دکھ سے بھری پڑی ہے
یہ چاند سورج ستارہ دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
تمہاری نسبت سے ہی جو مجھ کو ملا ہوا ہے
یہ ہجر بھی کتنا پیارا دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
یہ دنیا گویا ہے ایک بلڈنگ پہ کام جاری
ہے اس میں شامل جو گارا دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
دکھوں کا کوئی بھی استعارہ نہیں ہے ممکن
دکھوں کا ہر استعارہ دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
ہماری دنیا ہے ایک دریا کے جیسی عاجزؔ
وہ جس کا ہر اک کنارا دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
More Ajiz Kamaal Rana Poetry
زمانے بھر کا جو سارا دکھ ہے ہمارا دکھ ہے زمانے بھر کا جو سارا دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
یقیں کرو جو تمہارا دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
یہ ساری دنیا ہمارے دکھ سے بھری پڑی ہے
یہ چاند سورج ستارہ دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
تمہاری نسبت سے ہی جو مجھ کو ملا ہوا ہے
یہ ہجر بھی کتنا پیارا دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
یہ دنیا گویا ہے ایک بلڈنگ پہ کام جاری
ہے اس میں شامل جو گارا دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
دکھوں کا کوئی بھی استعارہ نہیں ہے ممکن
دکھوں کا ہر استعارہ دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
ہماری دنیا ہے ایک دریا کے جیسی عاجزؔ
وہ جس کا ہر اک کنارا دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
یقیں کرو جو تمہارا دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
یہ ساری دنیا ہمارے دکھ سے بھری پڑی ہے
یہ چاند سورج ستارہ دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
تمہاری نسبت سے ہی جو مجھ کو ملا ہوا ہے
یہ ہجر بھی کتنا پیارا دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
یہ دنیا گویا ہے ایک بلڈنگ پہ کام جاری
ہے اس میں شامل جو گارا دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
دکھوں کا کوئی بھی استعارہ نہیں ہے ممکن
دکھوں کا ہر استعارہ دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
ہماری دنیا ہے ایک دریا کے جیسی عاجزؔ
وہ جس کا ہر اک کنارا دکھ ہے ہمارا دکھ ہے
صمد






