شور تو اٹھا بہت دولت کی لوٹ مار کا زمیں اسے نگل گئی کہ آسمان کھا گیا خط تولکھ دیا گیا،کیا مل سکا عوام کو مال تھا قوم کا، ڈھو نڈو بھلا کہاں گیا