زمیں سے فلک تک فلک سے عرش تک ہے ہر جگہ تیری حکومت
میں جس جگہ بھی تو دیکھتا ہوں خدایا وہاں ہے تیری حکومت
تیرے ہی نام سے ہر ابتدا ہے تیرے ہی نام پے ہر انتہا
دلوں میں سب کے ہے تو ہی تو بس تیرا ہی چرچہ تیری حکومت
پہاڑ جو کھڑے ہے تیری ہی بدولت، زمیں میں جو زرے ہیں تیری ہی بدولت
دریاوٰں میں روانی تیرےہی دم سےمالک،بلبل کی چہچہانی تیرےہی دم سےمالک
ہیں جتنےبھی پرندےتیراہی زکر کرتے،کوئل کی جو ہے کو کو تیرےہی دم سےمالک
ہےتوہی مالک ہےتو ہی رازق ہے ہرجگہ پرتیراہی سکہ تیری ہے عظمت تیری حکومت
سمندر میں مچھلیاں بھی تیراہی نام لیں دلوں کی دھڑکنیں بھی تجھے بیاں کریں
ہیں جس قدر ملائک تجھے ہی تو پکاریں بارش کی سب بوندیں تیرے دم سے برسیں
جو جو بھی کائنات خلقت ہے میرے مالک تیرے ہی دم سے سوئیں تیرے ہی دم سے جاگیں
میں جس کو بھی تودیکھتا ہوں تیری ہی تسبی مولاہراک شےپےتیری ہےرحمت تیری حکومت