Add Poetry

زندگی اب تو مری غم میں بسر ہوتی ہے

Poet: Haya Ghazal By: Haya Ghazal, Karachi

زندگی اب تو مری غم کی نظر ہوتی ہے
بھیگی پلکوں کے تلے رات بسر ہوتی ہے

پھو ٹتی کرنیں مرا آ پ جلا دیتی ہیں
پوچھیئے نہ کہ مری کیسی سحر ہوتی ہے

مرے کانوں میں نہیں گونجتی سرگوشی وہ
سن کے جو سانس مری زیر و زبر ہوتی ہے

بڑی بے چین سی ہوکر میں پلٹ جاتی ہوں
کوئ آہٹ ،کوئ دستک بھی اگر ہوتی ہے

آخری لمحے ملاقات کے کچھ تو کہتے
وقت رخصت بھی کیا تمہید سفر ہوتی ہے

ضبط ممکن تھا جو پتھر کے بنے ہوتے ہم
لاکھ روکوں میں اشک ٹیس مگر ہوتی ہے

ضدی بچے کی طرح دل یہ مچلتا ہے غزل
کوئ تشفی نہ ادھر اور نہ ادھر ہوتی ہے

Rate it:
Views: 394
23 Jul, 2015
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets