اے دوست ہمیں تو وکیلوں نے مارا ان کی جھوٹی دلیلوں نے مارا جو کسر رہ گئی تھی باقی اسے روزمرہ کی اپیلوں نے مارا زندگی میں جو سکون بچا تھا اسے کچھ بخیلوں نے مارا