Add Poetry

زندگی کیا ہوئے وہ اپنے زمانے والے

Poet: عبادات By: عبادات, Bahawalpur

زندگی کیا ہوئے وہ اپنے زمانے والے
یاد آتے ہیں بہت دل کو دکھانے والے

راستے چپ ہیں نسیم سحری بھی چپ ہے
جانے کس سمت گئے ٹھوکریں کھانے والے

اجنبی بن کے نہ مل عمر گریزاں ہم سے
تھے کبھی ہم بھی ترے ناز اٹھانے والے

آ کہ میں دیکھ لوں کھویا ہوا چہرہ اپنا
مجھ سے چھپ کر مری تصویر بنانے والے

ہم تو اک دن نہ جیے اپنی خوشی سے اے دل
اور ہوں گے ترے احسان اٹھانے والے

دل سے اٹھتے ہوئے شعلوں کو کہاں لے جائیں
اپنے ہر زخم کو پہلو میں چھپانے والے

نکہت صبح چمن بھول نہ جانا کہ تجھے
تھے ہمیں نیند سے ہر روز جگانے والے

ہنس کے اب دیکھتے ہیں چاک گریباں میرا
اپنے آنسو مرے دامن میں چھپانے والے

کس سے پوچھوں یہ سیہ رات کٹے گی کس دن
سو گئے جا کے کہاں خواب دکھانے والے

ہر قدم دور ہوئی جاتی ہے منزل ہم سے
راہ گم کردہ ہیں خود راہ دکھانے والے

اب جو روتے ہیں مرے حال زبوں پر اخترؔ
کل یہی تھے مجھے ہنس ہنس کے رلانے والے
 

Rate it:
Views: 11
11 Aug, 2025
More Akhtar Saeed Khan Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets