Add Poetry

زندگی یوں ہی گزرتی جائے گی

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

زندگی یوں ہی گزرتی جائے گی
برف کی مانند پگھلتی جائے گی

سوچ کر حیراں کبھی ہوتا ہوں میں
اِتنی بھی دنیا بدلتی جائے گی

عیش میں ڈوبا ہے کوئی اور کسی کی
بھوک سے بس جاں نکلتی جائے گی

کوئی تو اپنے میں ہے اتنا مگن
کیوں نظر بے کس پہ پڑتی جائے گی

کوئی کاٹے وہ ہی جو کچھ بو ئے ہے
بات دل میں یہ کھٹکتی جائے گی

دل کی کشتی میں جو پانی آجائے
زندگی اپنی اجڑتی جائے گی

آہ سے مظلوم کی بچنا ہی ہے
ورنہ حالت ہی بگڑتی جائے گی

جو گناہوں سے پشیماں ہوتے ہیں
اُن کی کایا ہی پلٹتی جائے گی

اُن کے ہی تو فضل سے اِس دور میں
کشتی بھنور سے پار لگتی جائے گی

کوئی مل جائے تعیّش میں ڈوبا
اثر کی بس فکر بڑھتی جائے گی

Rate it:
Views: 280
17 Sep, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets