زیبا ہے کب اِس کے سوا انجام کچھ دیوانے کو
بلبل کو مارا ہجر نے، اور وصل نے پروانے کو
جب لِکھ چکا ہے لکھنے والا پھر مَلَک لکھتے ہیں کیا؟
تم بیٹھ کر سوچو مِیاں ہم تو چلے میخانے کو
اچھا ہے جو کامل ہو دل اور عقل بھی بے داغ ہو
ہاں ہوشمند کو ہوش دے اور مست رکھ مستانے کو
کیسے ہو طے کیا ہے "سمجھ"؟ اور کون ہے یاں ناسمجھ؟
سمجھے ہیں کب مشکل مِری آتے ہیں جو سمجھانے کو