سانحہ مستونگ
Poet: مونا شہزاد By: Mona Shehzad, Calgaryسنا ہے آج کل سورج بہت گریزاں ہے
مستونگ کے آنگنوں میں جھانکنے سے حد درجے لرزاں ہے
کہتا ہے عجب خون کی بو ہے پھیلی
یہ کیسی خدائی ہے؟
جہاں پر صرف موت کی حکمرانی ہے
یہ جو بین کرتی مائیں ہیں
کیا ان کی تڑپ صرف مجھے جلاتی ہے ؟
اے قاضی شہر! کب ان درندوں تک تیری رسائی ہوگئی؟
یا آب شہر پر بھیڑیوں کی حکمرانی ہوگئی؟
More Pakistan Poetry







