ساٹھ سے اوپر پاکستان
ساٹھ کے لگ بھگ سیاستدان
سب نے خوب برباد کیا
اب تو سدھرو میری جان
کب تک تم آپس میں یونہی
ہوتے رہیں گے دست و گریبان
سنا ہے بڈھاپے میں گدھا بھی دانشور بنتا ہے
پر اس قبیل کے لوگ لگتا ہے ٹوٹلی حیوان
اب تک تم وطن کے لئے کوئی ڈھنگ کا کام کر نہ سکے
پھر بھی تم خود کو سمجھتے ہو ایک بہتر سیاستدان
آخر تم نے کیا ہی کیا ہے اس ارض پاک کے لئے
اب تک اس ملک کا ہر شہری اک دوجے کا ہے دشمن
وعتصمو بحبل اللہ ولا تفرقو اسلام کا پیغام ہے
ان ملاووں اور سیاستدانوں سے کوئی تو پوچھے
تم نے اس پیغام کو سمجھا ہی کیا ہے
مل کر تم نے انسانوں میں نفرت،تعصب اور فرقہ واریت پھیلائی
جو بیج تم نے بویا تھا وہ فصل اب کٹ رہی ہے شہر اور گلیوں میں
اب کھانے کی تیاری کرلو بھوکے بھیڑیو لگ چکی ہے دسترخوان
قل کا کھانا سوئم کا کھانا اور پھر چہلم کا کھانا بھی تو ہے
تم نے بس یہی کچھ سوچا تھا اپنا پیٹ بھرنے کے لئے
ایک ایک کرکے مارتے رہو اور مرن کی کھاتے رہو
یونہی بنے پھرتے ہیں لیڈر قوم کو تم ایک کر نہ سکے
قرآن کے دو ٹوک پیغام کو تم نے بیچا پونڈ اور ڈالر میں
مسلم جو اس خطہ میں آئے تھے اپنی ایک جنت بنانے
لیکن تم نے اپنی سازشوں سے بدل دیا اس کو دوزخ میں
آج مسلم مسلم کا جانی دشمن ہے
کب تک یہ کھیل جاری رہے معلوم نہیں