اس طرح نہ پھڑ پھڑاؤ کہ پر ہی نہ ٹوٹ جائے آزاد جو کرنا چاہتے ہیں خوشی سے نہ مرجائے عالیشان مسکن میں بھی کیا سکون نہیں ملا تم کو سب بےنظیر جیسا تو مل ہی گیا تم کو