سب پوچھتےہیں پڑوسن سےہوئی آشنائی کیسے
ایسی بھولی بھالی دل کی کالی پھنسائی کیسے
کسی زمانےمیںیہ بڑی پتھر دل ہوا کرتی تھی
اس کے من میں پیارکی آگ سلگائی کیسے
زندگی بھر تو کبوتری توکوئی پھنسا نہ سکا
اتنا بتا دے یہ مچھلی تیرے جال میں آئی کیسے
اس تاریک زنداں میں جوبھولے سےآجاتاہے
پھر وہ سوچتا ہےنہ جانےاب ہو گی رہائی کیسے