خدا تو رہتا ہے ہر جگہ پر
دیکھتا جو رہتا ہے ہمیں برابر
وہ ہر بندے کی سنتا ہے
غافل مخلوق سے نہیں رہتا ہے
“ مانگو مجھ سے“ وہ کہتا ہے
جھانکو دل میں‘ وہیں رہتا ہے
وہ جس نے سب کچھ بنایا
جگ میں کیا کیا رنگ سجایا
سب کا خالق ہے‘ سب کا رازق
اس سے بڑھ کر ہے کون حاذق
خدا کی عظمت و ہیبت ‘ ناصر
زباں تو بیاں سے ہے قاصر