Add Poetry

سبھی کہیں مرے غم خوار کے علاوہ بھی

Poet: احمد فرازؔ By: راحیل, Karachi

سبھی کہیں مرے غم خوار کے علاوہ بھی
کوئی تو بات کروں یار کے علاوہ بھی

بہت سے ایسے ستم گر تھے اب جو یاد نہیں
کسی حبیب دل آزار کے علاوہ بھی

یہ کیا کہ تم بھی سر راہ حال پوچھتے ہو
کبھی ملو ہمیں بازار کے علاوہ بھی

اجاڑ گھر میں یہ خوشبو کہاں سے آئی ہے
کوئی تو ہے در و دیوار کے علاوہ بھی

سو دیکھ کر ترے رخسار و لب یقیں آیا
کہ پھول کھلتے ہیں گل زار کے علاوہ بھی

کبھی فرازؔ سے آ کر ملو جو وقت ملے
یہ شخص خوب ہے اشعار کے علاوہ بھی

Rate it:
Views: 2872
14 Jan, 2022
Related Tags on Ahmed Faraz Poetry
Load More Tags
More Ahmed Faraz Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets