Add Poetry

ستارے سو گئے تو آسماں کیسا لگے گا

Poet: Sabir Zafar By: uzair, multan
Sitaaray So Gaye To Aasmaa Kaisa Lagey Ga

ستارے سو گئے تو آسماں کیسا لگے گا
جہان تیرگی میں یہ جہاں کیسا لگے گا

بچھڑ کے ساحلوں سے موج دل کیسی لگے گی
بکھر کے آندھیوں میں بادباں کیسا لگے گا

ٹھہر جائیں گی جب یہ کشتیاں کیسی لگیں گی
گزر جائے گا جب آب رواں کیسا لگے گا

عمارت ڈھہ چکی ہوگی جو سانسیں ٹوٹنے سے
تو پھر وہ سایۂ دیوار جاں کیسا لگے گا

اتر جائے گا رنگ عاشقی جب اس کے خوں سے
تو دل بیگانۂ سود و زیاں کیسا لگے گا

قفس کیسا لگے گا اڑ گئے جب گاتے پنچھی
نہ ہوگا جب کوئی شور و فغاں کیسا لگے گا

بکھر جائیں گی زنجیریں سبھی زندانیوں کی
زوال نخوت نا مہرباں کیسا لگے گا

بہت رنگینیاں ہوں گی اگرچہ رہ میں لیکن
مسافر کھو گیا تو کارواں کیسا لگے گا

جہاں تم سے بہت پہلے پہنچ جائیں گے ہم لوگ
نہ جانے آخری وہ خاک داں کیسا لگے گا

Rate it:
Views: 1212
29 Dec, 2016
More Sabir Zafar Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets