عمر بھر ظلم کمانے والے
پھنکارتی زبانوں سے زہر اڑانے والے
زمین کی خاک بن بھی جائیں تو
خاک برد نہیں ہوتے
ان کے جاری گناہ اولاد کی شکل میں دنیا میں جاری رہتے ہیں
صدقہ جاریہ کی طرح گناہ جاریہ بھی ہمیشہ زندہ رہتے ہیں
جانے والا بانٹ جاتا ہے اپنا ظلم
اپنا مکر
اپنا کردار
زمیں کی سات تہوں کے نیچے پاتال میں
بدبودار جہنمی کفن میں روح رکھ دی جاتی ہے
اور زمین کے اندر مال ومتاع عذاب بن کر لپٹتا ہے
وہ جو عمر بھر سینت سینت کے رکھا تھا
وہ آج نا انصافی کی بھینٹ چڑ ھا
وراثت میں نا انصافی کر نے والے اپنا ظلم وارثوں میں بانٹ گئے