سرد مھر لوگوں سے

Poet: By: sumera ataria, GUDDU

سرد مھر لوگوں سے
ان کی سرد مہری کا
ہم گلہ نہیں کرتے
تیر جو زباں کے ہیں
گر کسی کو لگ جاٰئیں
درد سا کیوں ہوتا ہے
چین سا کیوں کھوتا ہے
زخم ان کی باتوں کے
کیوں سلا نہیں کرتے
بدلحاظ لمحوں میں
دھیان رکھنا پڑتا ہے
دوستوں کی باتوں کا
مان رکھنا پڑتا ہے
اچھے دوست دنیا میں
پھر ملا نہیں کرتے
پتھروں کی دنیا میں
لوگ بھی ہیں پتھر کے
لاکھ زلزلے آئیں
وہ ہلا نہیں کرتے

Rate it:
Views: 817
23 Jul, 2012