سرسوں کےتیل سےزلف جو سنواری ہے
سبھی کہتےہیں تیری پڑوسن کتنی پیاری ہے
آنکھیں اس کےدیدار کو بےقراررہتی ہیں
یوں لگتا ہے میرا دل بھی اس پہ واری ہے
ہر لمحے وہ میرےذہن پہ سوار رہتی ہے
نہ جانے یہ میری ہمسائی ہےیابیماری ہے
اس کی صورت پاؤں میں زنجیر بنکرلپٹی ہے
جب قدم اٹھاتا ہوں تو لگتی بڑی بھاری ہے