اللہ نے بناے سب عالم ، سرکارِ دوعالم کے باعث
حاصل ہوا آدم کو بھی دم ، سرکارِ دوعالم کے باعث
جب درد و غم کی یُورش میں سرکار کا میں نے نام لیا
فوراً ہی مٹے سب رنج و الم ، سرکارِ دوعالم کے باعث
یہ رُتبہ بڑا ہی عالی ہے ، ہم اہلِ عقیٖدت کا لوگو!
پیدا ہوئے در افضل اُمم ، سرکارِ دوعالم کے باعث
تھا دبدبہ شوکت کا ایسا ، میٖلادِ حبیٖبِ اکبر پر
کعبہ میں گرے سب اوندھے صنم ، سرکارِ دوعالم کے باعث
ہے عرقِ بدن میں وہ نکہت ، نسلوں کو جو مہکا دیتی ہے
ہے خوشبو بداماں باغِ اِرم ، سرکارِ دوعالم کے باعث
میں کچھ بھی نہیں میں کچھ بھی نہیں ، ہے اُنکی عطا یہ اُنکی عطا
ہے نعت ، مُشاہدؔ محوِ رَقَم ، سرکارِ دوعالم کے باعث