Add Poetry

سسکتے آب میں کس کی صدا ہے

Poet: بشیر بدر By: Abdul Rehman, Peshawar

سسکتے آب میں کس کی صدا ہے
کوئی دریا کی تہہ میں رو رہا ہے

سویرے میری ان آنکھوں نے دیکھا
خدا چاروں طرف بکھرا ہوا ہے

اندھیری رات کا تنہا مسافر
مری پلکوں پہ اب سہما کھڑا ہے

سمیٹو اور سینے میں چھپا لو
یہ سناٹا بہت پھیلا ہوا ہے

حقیقت سرخ مچھلی جانتی ہے
سمندر کیسا بوڑھا دیوتا ہے

پکے گیہوں کی خوشبو چیختی ہے
بدن اپنا سنہرا ہو چکا ہے

ہماری شاخ کا نوخیز پتا
ہوا کے ہونٹ اکثر چومتا ہے

مجھے ان نیلی آنکھوں نے بتایا
تمہارا نام پانی پر لکھا ہے

Rate it:
Views: 595
07 Jul, 2021
More Bashir Badr Poetry
صبح کا جھرنا ہمیشہ ہنسنے والی عورتیں صبح کا جھرنا ہمیشہ ہنسنے والی عورتیں
جھٹپٹے کی ندیاں خاموش گہری عورتیں
معتدل کر دیتی ہیں یہ سرد موسم کا مزاج
برف کے ٹیلوں پہ چڑھتی دھوپ جیسی عورتیں
سبز نارنجی سنہری کھٹی میٹھی لڑکیاں
بھاری جسموں والی ٹپکے آم جیسی عورتیں
سڑکوں بازاروں مکانوں دفتروں میں رات دن
لال نیلی سبز نیلی جلتی بجھتی عورتیں
شہر میں اک باغ ہے اور باغ میں تالاب ہے
تیرتی ہیں اس میں ساتوں رنگ والی عورتیں
سیکڑوں ایسی دکانیں ہیں جہاں مل جائیں گی
دھات کی پتھر کی شیشے کی ربڑ کی عورتیں
منجمد ہیں برف میں کچھ آگ کے پیکر ابھی
مقبروں کی چادریں ہیں پھول جیسی عورتیں
ان کے اندر پک رہا ہے وقت کا آتش فشاں
جن پہاڑوں کو ڈھکے ہیں برف جیسی عورتیں
آنسوؤں کی طرح تارے گر رہے ہیں عرش سے
رو رہی ہیں آسمانوں کی اکیلی عورتیں
غور سے سورج نکلتے وقت دیکھو آسماں
چومتی ہیں کس کا ماتھا اجلی لمبی عورتیں
سبز سونے کے پہاڑوں پر قطار اندر قطار
سر سے سر جوڑے کھڑی ہیں لمبی سیدھی عورتیں
واقعی دونوں بہت مظلوم ہیں نقاد اور
ماں کہے جانے کی حسرت میں سلگتی عورتیں
Junaid
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets