تو نے تو بربادی میں کوئ کسر نہ چھوڑی
اب ہم نے بھی تیری رسوائ کی ٹھان لی ہے
ہر سو تیرے ستم کے چرچے لب عام ہونگے
یہی میرا انتقام اوریہی میری ہرزہ سنائ ہے
تجھکو بھی ابلیس کی اشیرباد ہو گی مگر
لبوں پہ میرے بھی حق کی ربا عی ہے
ہونگے تیرےچاہنے والے بھی بہت
جان لے اصول قدرت حق کو ھی پزیرائ ہے
شیخ نے تو کردی ہے آواز حق بلند
اب آگے جو منشاء قدرت الہی ہے