سفر پہ آج وہی کشتیاں نکلتی ہیں

Poet: وسیم بریلوی By: Lubna, Kolkata

سفر پہ آج وہی کشتیاں نکلتی ہیں
جنہیں خبر ہے ہوائیں بھی تیز چلتی ہیں

مری حیات سے شاید وہ موڑ چھوٹ گئے
بغیر سمتوں کے راہیں جہاں نکلتی ہیں

ہمارے بارے میں لکھنا تو بس یہی لکھنا
کہاں کی شمعیں ہیں کن محفلوں میں جلتی ہیں

بہت قریب ہوئے جا رہے ہو سوچو تو
کہ اتنی قربتیں جسموں سے کب سنبھلتی ہیں

وسیمؔ آؤ ان آنکھوں کو غور سے دیکھو
یہی تو ہیں جو مرے فیصلے بدلتی ہیں

Rate it:
Views: 695
07 Jul, 2021
More Waseem Barelvi Poetry