Add Poetry

سفر ہے دھوپ کا اس میں قیام تھوڑی ہے

Poet: ریحان By: ریحان, Bahawalpur

سفر ہے دھوپ کا اس میں قیام تھوڑی ہے
بلا ہے عشق یہ بچوں کا کام تھوڑی ہے

کسی کو وصل ہے بوجھل کوئی فراق میں خوش
دلوں کے کھیل میں کوئی نظام تھوڑی ہے

ہمارے دل میں دھڑکتا ہے نام اس کا ابھی
ہے یہ شروع محبت تمام تھوڑی ہے

جو اہل عشق ہیں منزل کا غم نہیں کرتے
یہ خاص لوگوں کا رستہ ہے عام تھوڑی ہے

ہم اپنے من کی کریں گے برا لگے کہ بھلا
ہمارا دل ہے تمہارا غلام تھوڑی ہے

تمہاری یاد جو آئی تو آ گئے ملنے
وگرنہ تم سے ہمیں کوئی کام تھوڑی ہے

بڑھا جو درد تو کاغذ پہ خود اتر آیا
سمجھ کے سوچ کے لکھا کلام تھوڑی ہے
 

Rate it:
Views: 7
03 Sep, 2025
More Alka Mishra Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets