سفر ہے دھوپ کا اس میں قیام تھوڑی ہے
Poet: ریحان By: ریحان, Bahawalpurسفر ہے دھوپ کا اس میں قیام تھوڑی ہے
بلا ہے عشق یہ بچوں کا کام تھوڑی ہے
کسی کو وصل ہے بوجھل کوئی فراق میں خوش
دلوں کے کھیل میں کوئی نظام تھوڑی ہے
ہمارے دل میں دھڑکتا ہے نام اس کا ابھی
ہے یہ شروع محبت تمام تھوڑی ہے
جو اہل عشق ہیں منزل کا غم نہیں کرتے
یہ خاص لوگوں کا رستہ ہے عام تھوڑی ہے
ہم اپنے من کی کریں گے برا لگے کہ بھلا
ہمارا دل ہے تمہارا غلام تھوڑی ہے
تمہاری یاد جو آئی تو آ گئے ملنے
وگرنہ تم سے ہمیں کوئی کام تھوڑی ہے
بڑھا جو درد تو کاغذ پہ خود اتر آیا
سمجھ کے سوچ کے لکھا کلام تھوڑی ہے
More Alka Mishra Poetry
سفر ہے دھوپ کا اس میں قیام تھوڑی ہے سفر ہے دھوپ کا اس میں قیام تھوڑی ہے
بلا ہے عشق یہ بچوں کا کام تھوڑی ہے
کسی کو وصل ہے بوجھل کوئی فراق میں خوش
دلوں کے کھیل میں کوئی نظام تھوڑی ہے
ہمارے دل میں دھڑکتا ہے نام اس کا ابھی
ہے یہ شروع محبت تمام تھوڑی ہے
جو اہل عشق ہیں منزل کا غم نہیں کرتے
یہ خاص لوگوں کا رستہ ہے عام تھوڑی ہے
ہم اپنے من کی کریں گے برا لگے کہ بھلا
ہمارا دل ہے تمہارا غلام تھوڑی ہے
تمہاری یاد جو آئی تو آ گئے ملنے
وگرنہ تم سے ہمیں کوئی کام تھوڑی ہے
بڑھا جو درد تو کاغذ پہ خود اتر آیا
سمجھ کے سوچ کے لکھا کلام تھوڑی ہے
بلا ہے عشق یہ بچوں کا کام تھوڑی ہے
کسی کو وصل ہے بوجھل کوئی فراق میں خوش
دلوں کے کھیل میں کوئی نظام تھوڑی ہے
ہمارے دل میں دھڑکتا ہے نام اس کا ابھی
ہے یہ شروع محبت تمام تھوڑی ہے
جو اہل عشق ہیں منزل کا غم نہیں کرتے
یہ خاص لوگوں کا رستہ ہے عام تھوڑی ہے
ہم اپنے من کی کریں گے برا لگے کہ بھلا
ہمارا دل ہے تمہارا غلام تھوڑی ہے
تمہاری یاد جو آئی تو آ گئے ملنے
وگرنہ تم سے ہمیں کوئی کام تھوڑی ہے
بڑھا جو درد تو کاغذ پہ خود اتر آیا
سمجھ کے سوچ کے لکھا کلام تھوڑی ہے
ریحان






