معراج _شوق و عشق کو جاتے ہیں
محمد ﷺ بارگاہ_حسن میں جاتے ہیں
زمیں سے سفر ہوا عالم _تجلیات تک
ورطہء حیرت میں زمانے پڑ جاتے ہیں
حقیقت سادہ ہے ای=ایم سی2 کی
یعنی کہ جسم نور میں ڈھل جاتے ہیں
پھر فاصلے کچھ معانی نہیں رکھتے
! لمحے بھی تعظیما" ٹھہر جاتے ہیں
بلیک ھول کا بیان اسطرح ہو شائد
نور گزر جائے اندھیرے رہ جاتے ہیں
آسمانوں کے دروازے یونہی نہیں کھلتے
مہمان خاص ہی! اجازت سے جاتے ہیں
اس حد سے آگے مقام_حیرت ہے
جہاں جبرائیل کے پر جل جاتے ہیں
وہ بیری کا درخت وہ آخری کنارا
جس سے آگے حسن و عشق مل جاتے ہیں