سفید موتیوں کی ماٰا

Poet: saiyaan_sham By: saiyaan_sham, rawalpindi

سفید موتوں کی اک مالا بنا کر اے بھیجی
اپنی تقدیر بھی ہمراہ پرو کر اسے ہم نے بھیجی

اسے کیا خبر اے میرے مالک
یا کیا ریت اپنی دوستی کیا اسے ہم نے بھیجی

وہ جس عروج کی آخری سیڑھی پر کھڑا تھا
اس امید کی پہلی کرن بھی اسے ہم نے بھیجی

میں اپنے زوال کے ماہ و سال میں الجھہ گئ
تحفے میں اپنے عروج کی ہر امنگ اسے ہم نے بھیجی

کل کیا ہو گا کس نے دیکھا ہے
اب کے اپنے خوابوں کی تعبیر اسے ہم نے بھیجی

جس کو وہ اپنے منہ پر طماچہ سمجھ بیٹھا تھا
وہ تو ہماری یادیں تھی جو اسےہم نے بھیجی

Rate it:
Views: 371
09 May, 2012