اے خدا تو اس کی دنیا کو کچھ اس طرح آباد کر دے
جسے جنت ہو زمیں پر اس پہ اپنی رحمتیں بے شمار کر دے
وہ رہے صبح و شام خوشیوں کی محفلوں میں
تو کچھ اس طرح اس کی خوشی سدا کے لیے برقرار کر دے
وہ جو دیکھے دنیا کو دنیا اس کو سلام کے
تو کچھ اس طرح اس کی ہستی سب کے لے بے مثال کر دے
وہ جو چلے کسی راہ پر پھول بکھریں اس کی راہوں میں
تو کچھ اس طرح اس کی ہر راہ اس کے لے ہموار کر دے
وہ جو حسرت کرے کسی چیز کی مانگنے سے پہلے میسر ہو
اے خدا تو کچھ اس طرح میرے دوست پر اپنی نوازشیں بے شمار کر دے