اب سلسہ تم سے ایسا ہے
جو دو گے وہی لوٹانا ہے
جو رکھو گے خیال ہمارا
تو رکھیں گے خیال تمھارا
اب رکھنا نہ امید کبھی
تمھیں خود سے زیادہ چاہیں گے
وہ باتیں ساری خواب ہوئیں
وہ سلسلے سارے بھلا دینا
اب بات ہو گی برابری پر
جو دو گے وہی لوٹانا ہے
اب سلسلہ تم سے ایسا ہے