Add Poetry

سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے

Poet: احمد فراز By: Zaid, Peshawar
Silsilay Tor Gaya Woh Sabhi Jatay Jatay

سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے
ورنہ اتنے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے

شکوۂ ظلمت شب سے تو کہیں بہتر تھا
اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جاتے

کتنا آساں تھا ترے ہجر میں مرنا جاناں
پھر بھی اک عمر لگی جان سے جاتے جاتے

جشن مقتل ہی نہ برپا ہوا ورنہ ہم بھی
پا بجولاں ہی سہی ناچتے گاتے جاتے

اس کی وہ جانے اسے پاس وفا تھا کہ نہ تھا
تم فرازؔ اپنی طرف سے تو نبھاتے جاتے

Rate it:
Views: 1817
30 May, 2021
Related Tags on Ahmed Faraz Poetry
Load More Tags
More Ahmed Faraz Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets