Add Poetry

سلسلے جو محبتوں کے ہیں

Poet: Haya Ghazal By: Haya Ghazal, Karachi

سلسلےجو محبتوں کے ہیں
مرحلے سارے اذیتوں کے ہیں

یہ کسک، درد،یہ تڑپ میری
زخم انکی عنایتوں کے ہیں

آپ ہی آپ لب جو کھلتے ہیں
شعبدے انکی فرقتوں کے ہیں

شور برپا ہے محفل دل میں
ذکر انکی عداوتوں کے ہیں

آرزو بھی انہی کی ہے ہمکو
بے وفا وہ جو مدتوں سے ہیں

رکھنا اپنا قدم سنبھل کے یہ
راستے سارے وحشتوںکےہیں

ہے شکایت ، گلے بہت ان سے
واسطے دل کی حسرتوںکےہیں

شام گذرے ہے ہجر میں تیر ے
آہ!دن بھی قیامتوں کے ہیں

دل کو سمجھایا تھابہت ہم نے
سب تعلق ضرورتوں کے ہیں

کوئ اپنی ہی ہے تقصیر غزل
ڈالتے دوش قسمتوں کے ہیں

Rate it:
Views: 398
04 Sep, 2015
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets