سنو اے مومنوں مرضی خدا کی جو ہو اپنی ہو
شریعت کے ہی تابع زندگی اپنی گزرتی ہو
کسی کا دل دُکھے یہ بات بالکل نامناسب ہے
کسی کا بھی زیاں ہو بات یہ بالکل کھٹکتی ہو
کسی بے کس کی دل جوئی کریں یہ خوش نصیبی ہے
کسی مظلوم کی تو آہ سے بچنا ضروری ہو
نہ ہو کینہ کسی کا دل میں یہ کوشش رہے ہر دم
دلوں کی بھی صفائی ہو یہی کوشش بھی کرنی ہو
نظر اپنی خدا کی ذات پر ٹکتی چلی جائے
یہی زینہ ترقی کا اسی میں کامیابی ہو
کبھی دل میں کسی بھی شے کا نہ کوئی تأثر ہو
خدا کی ذات پر ہی ہو بھروسہ یہ سعی بھی ہو
زمانہ روٹھ جائے اثر سے تو اس کو کیا غم ہے
جو حامی ہو خدا اس کا تو اس کو کیوں مایوسی ہو