سَہل اَنگاروں کا پیچھا پچھتاوے کرتے ہیں
گرہوں عاجز تو خوف کے مارے ڈرتے ہیں
وحدہُ لاشریک لہ کی اَمان میں جو نہیں رہتے
نفس کے کئی خداوَں سے وہ مرتے ہیں
قربتیں کم ہوں یا تفاوت بڑھ جائیں
ساعَت کی قید فرنگ سے نہیں نکل پاتے ہیں
بڑھتے درد کا صبر جب فریاد بن جائے
انصاف کے باب کھلنے سے نہیں رکتے ہیں
بلند پرواز میں نہیں رکھتے جو ماویٰ
بدلتی رتوں سے بھی گزرتے چلے جاتے ہیں