گرج چمک اورجُھوم کے آئے بدرا اب کی بار
چم چم چمکے،گھن گھن گرجے، برسے میگھ ملھار
جائیں 'استنبول' کو بدرا، برسے مغرب پار
چِین دیس اور 'سمرقند' پہ برکھا کی یلغار
برس رہیں ہے 'روم' پہ بادل، کابُل اور قندھار
جُھوم چلے ہیں 'دہلی'، 'دکھن'، بھیگ چلا گرنار
بھیگا بھیگا 'بھج' ہے سارا ' بِھٹ ' پہ بُوند بہار
ٹُوٹ کے 'عمرکوٹ' پہ برسی، ہرسُو ہے ولہار
میری 'سندھڑی' پر بھی سائیں رحمت ہو ہربار
دوست مِرا دلدار، عالم سب آباد کرے