خوش نصیب ہیں جوتمہیں یادکرتے ہیں
دل کی ویران بستی کو آبادکرتے ہیں
غرورتکبرکی سزاہے یہ دنیا میں
نہیں دیکھ سکتے جنت خودایجاد کرتے ہیں
آجاؤ سرورکونین کی غلامی میں ابھی
غلاموں کو ہرغلامی سے آزادکرتے ہیں
لاتے ہیں تشریف مصطفی ان کے گھر میں
اپنے گھر میں جو منعقد میلادکرتے ہیں
جہاں سے بھی پکارتے ہیں آڑے وقت میں
ہرمشکل میں دیوانوں کی امدادکرتے ہیں
رسول کی خوشی میں اللہ کی خوشی ہے
بھیج کے درود دونوں کو شادکرتے ہیں
دیتا ہے اولاد خالق کائنات مگر اللہ والے
اسی کی عطاء سے صاحبِ اولادکرتے ہیں
مسترد کردیتے ہیں خواہشات جو نفس کی
حقیقت میں وہی لوگ بڑا جہاد کرتے ہیں
گزرتا نہیں وقت جن کا اطاعتِ مصطفی میں
سچ پوچھئے زندگی اپنی وہ بربادکرتے ہیں
حشرہوگا محبت کرنے والوں کے ساتھ
بتاؤ انہیں جو غیروں سے اتحادکرتے ہیں
عمل ہے ان کا دین نبی پر صدیقؔ
اللہ کے حقوق ادا حقوق العبادکرتے ہیں